Friday, September 23, 2016

اب پاکستانی بھی یوٹیوب سے پیسہ کماسکیں گے



اب پاکستانی بھی یوٹیوب سے پیسہ کماسکیں گے

گوگل نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پاکستان کو اپنے ’’یوٹیوب مونیٹائزیشن پروگرام‘‘ میں شامل کرلیا ہے یعنی اب پاکستانی بھی اوریجنل ویڈیوز یوٹیوب پر رکھ کر پیسہ کماسکیں گے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ ان کے پاس گوگل ایڈسینس کا اکاؤنٹ پہلے سے موجود ہو۔ یوٹیوب موٹیٹائزیشن پروگرام فی الحال چند منتخب ممالک تک ہی محدود ہے اور پاکستان کی اس پروگرام میں شمولیت ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ گوگل کی جانب سے یوٹیوب پاکستان کے باقاعدہ اجراء کی تقریب بہت جلد متوقع ہے اور یہ اعلان بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

واضح رہے کہ چوری شدہ ویڈیوز اور کاپی رائٹ کی پابندی گوگل ایڈسینس اور دوسرے متعلقہ پروگراموں میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ اگر کوئی فرد یا ادارہ چوری شدہ ویڈیوز یوٹیوب پر رکھتا ہے تو نہ صرف وہ ویڈیوز ڈیلیٹ کردی جاتی ہیں بلکہ اس شخص کا ایڈسینس اکاؤنٹ بھی بلاک کردیا جاتا ہے۔ عین یہی پالیسی ایڈسینس سے استفادہ کرنے والی دوسری تمام ویب سائٹس کے لئے بھی ہے جس کے تحت ایڈسینس اکاؤنٹس کو 3 زمروں (کٹیگریز) میں تقسیم کیا گیا ہے۔ وہ ویب سائٹس جو ’’صاف ستھری‘‘ ہیں یعنی کاپی رائٹ قوانین کی پابندی کرتی ہیں اور ان پر اوریجنل مواد شائع کیا جاتا ہے۔ ان ویب سائٹس پر ایڈسینس اشتہارات دکھائے جاتے ہیں۔ وہ ویب سائٹس جن پر شبہ ہو کہ ان پر چوری شدہ مواد شائع ہوتا ہے اور وہ زیرِ نگرانی ہوں ان پر ایڈسینس کے اشتہارات ضرور دکھائی دیتے ہیں لیکن معاوضے کی ادائیگی نہیں کی جاتی۔

وہ ویب سائٹس جو یقینی طور پر چوری شدہ مواد شائع کرتی اور کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کرتی ہیں ان سے متصل ایڈسینس اکاؤنٹ بلاک کردیا جاتا ہے۔ یعنی نہ تو ان پر کوئی ایڈسینس کا اشتہار دکھائی دیتا ہے اور نہ ہی انہیں پہلے دکھائے گئے اشتہارات کا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ یوٹیوب مونیٹائزیشن پروگرام میں بھی یہی تمام نکات مدنظر رکھے جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ ان تمام اعلانات کے باوجود گوگل نے اب تک اردو زبان کو اپنے ایڈسینس پروگرام کی آفیشل زبانوں میں شامل نہیں کیا ہے حالانکہ پچھلے چند سال سے وہ اپنے ایڈورڈ پروگرام کے تحت کئی پاکستانی اداروں سے نہ صرف اشتہارات لے رہا ہے بلکہ ایڈسینس کی حامل کئی ویب سائٹس پر یہ اشتہارات انگریزی اور اردو میں دکھا بھی رہا ہے۔

No comments:

Post a Comment